Descrição do نجات یافتہ لوگوں کا عقیدہ
ہر انسان جب کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے ایمان کی شہادت دیتا ہے اور جنت کے بدل ے اپنی جان ومال کا سودا کرتا ہے، اس وقت سے وہلہ تعالیٰ کا غلام ہے اور اس کی جان ومال اللہ تعال یٰ کی امانت ہے۔ اب اس پر زندگی کے آخری سانس تک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی اطاعت و اجب ہوجاتی ہے۔ اس معاہدہ کے بعد جو سب سے پہلا حکم اللہ تعالیٰ کا اس پر عائد ہوتا ہے، وہ پانچ وقت کی نماز قائم کرنا ہے۔قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب وکتاب لیا جائے گا،اگر کوئی شخ ص اس میں کامیاب ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں کامیاب ہے اور اگر کوئی اس میں ناکام ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں ناکام ہے ۔گویا کہ اسلام کی فلک بوس عمارت عقیدہ کی اسا س پر قائم ہے ۔ اگر اس بنیاد میں ضعف یا کجی پیدا ہو جائے تو دین کی عظیم عمارت کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ عقائد کی تصحیح اخروی فوز وفلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید ک ا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب '' نجات یافتہ لوگوں کا عقیدہ‘‘ العلامہ محدث الحرمین الشیخ عبد الحق بن الواحد الہ اشمی المکی (1302ھ۔ 1392ھ) کی عربی زبان میں بنام ’’عقیدۃ الفرقۃ الناجیۃ‘‘سے ہے۔ جس کا اردو ترجمہ مولانا محمد رفیق اثری (شیخ الحدیث دار الحدیث محمدیہ، جلال پور پیراں والامل تان) نے کیا ہے۔اس کتاب میں صفات الٰہیہ کے متعلق مباحث وغیرہ کو اردو ترجمے میں یکجا کیا گیا ہے۔مزید اس کتاب میں تقلید جامدکے بارے میں نقطۂ نظر، فرقے، ایمان، بدعت، زیارت قبور, معراج اور دیگر موضوعات کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ ۔ آمین۔ (رفیق الرحمن).
Mostrar